Here I have combined the saddest poetry in Urdu. This poetry will make you cry.
میں نے تو سوچا کو دو چار ہی ہوں گے ,فراز مگر یہاں تو پورا اک فرقہ ہے اداس لوگوں کا۔
I will also add urdu poetry images which you can share directly by taking screenshots or by downloading them.
Udas Poetry in Urdu:
بھلے دنوں کی بات ہے
بھلی سی ایک شکل تھی
نہ یہ کہ حسن تام ہو
نہ دیکھنے میں عام سی
نہ یہ کہ وہ چلے تو کہکشاں سی رہ گزر لگے
مگر وہ ساتھ ہو تو پھر بھلا بھلا سفر لگے
کوئی بھی رت ہو اس کی چھب
فضا کا رنگ روپ تھی
وہ گرمیوں کی چھاؤں تھی
وہ سردیوں کی دھوپ تھی
نہ مدتوں جدا رہے
نہ ساتھ صبح و شام ہو
نہ رشتۂ وفا پہ ضد
نہ یہ کہ اذن عام ہو
نہ ایسی خوش لباسیاں
کہ سادگی گلہ کرے
نہ اتنی بے تکلفی
کہ آئنہ حیا کرے
نہ اختلاط میں وہ رم
کہ بد مزہ ہوں خواہشیں
نہ اس قدر سپردگی
کہ زچ کریں نوازشیں
نہ عاشقی جنون کی
کہ زندگی عذاب ہو
نہ اس قدر کٹھور پن
کہ دوستی خراب ہو
کبھی تو بات بھی خفی
کبھی سکوت بھی سخن
کبھی تو کشت زعفراں
کبھی اداسیوں کا بن
سنا ہے ایک عمر ہے
معاملات دل کی بھی
وصال جاں فزا تو کیا
فراق جاں گسل کی بھی
سو ایک روز کیا ہوا
وفا پہ بحث چھڑ گئی
میں عشق کو امر کہوں
وہ میری ضد سے چڑ گئی
میں عشق کا اسیر تھا
وہ عشق کو قفس کہے
کہ عمر بھر کے ساتھ کو
وہ بد تر از ہوس کہے
شجر حجر نہیں کہ ہم
ہمیشہ پا بہ گل رہیں
نہ ڈھور ہیں کہ رسیاں
گلے میں مستقل رہیں
میں کوئی پینٹنگ نہیں
کہ اک فریم میں رہوں
وہی جو من کا میت ہو
اسی کے پریم میں رہوں
محبتوں کی وسعتیں
ہمارے دست و پا میں ہیں
بس ایک در سے نسبتیں
سگان با وفا میں ہیں
تمہاری سوچ جو بھی ہو
میں اس مزاج کی نہیں
مجھے وفا سے بیر ہے
یہ بات آج کی نہیں
نہ اس کو مجھ پہ مان تھا
نہ مجھ کو اس پہ زعم ہی
جو عہد ہی کوئی نہ ہو
تو کیا غم شکستگی
سو اپنا اپنا راستہ
ہنسی خوشی بدل دیا
وہ اپنی راہ چل پڑی
میں اپنی راہ چل دیا
بھلی سی ایک شکل تھی
بھلی سی اس کی دوستی
اب اس کی یاد رات دن
نہیں، مگر کبھی کبھی
—————————————————————————————————————————
اور پھر وہ شخص
میری شامیں اداس کر گیا
جس نے کبھی اک
پل بھی اداس نہ ہونے دیا۔

—————————————————————————————————————————
محفلوں میں بیٹھ کر دوستوں کے درمیاں
گونجتی رہی ہنسی اور دل اداس تھا

—————————————————————————————————————————
هم نے شب کی اداس آنکھوں میں
اپنی نیندوں کو ، مرتے دیکھا هے

—————————————————————————————————————————
اداس پھـــــرتا ہے محلــــے میــں بارش کا پانــی
کشتــیاں بنانے والے بچے اب عشـق کر بیٹھے ہیں

—————————————————————————————————————————
ترستی آنکھیں , اداس چہرہ , نحیف لہجہ , بغیر تیرے
بکھری زلفیں , لباس اجڑا , وجود خستہ , بغیر تیرے
عمیق جنگل, گھپ اندھیرا, ﮈوبی سانسیں,ضعیف دھڑکن
برہنہ پاؤں , بے نام منزل , نشاں نہ رستہ , بغیر تیرے

—————————————————————————————————————————
میری تصویر بنانے کی جو دُھن ہے تم کو
کیا اداسی کے خد و خال بنا پاؤ گے؟؟
تم پرندوں کے درختوں کے مصور ہو میاں
کس طرح سبزۂ پامال بنا پاؤ گے۔ ۔ ۔ ؟؟
سر کی دلدل میں دھنسی آنکھ بنا سکتے ہو
آنکھ میں پھیلتے پاتال بنا پاؤ گے؟؟؟
جو مقدر نے مری سمت اچھالا تھا کبھی
میرے ماتھے پہ وہی جال بنا پاؤ گے؟؟
مل گئی خاک میں آخر کو سیاہی جن کی
میرے ہمدم وہ میرے بال بنا پاؤ گے؟؟
یہ جو چہرے پہ خراشوں کی طرح ثبت ہوئے
یہ اذیت کے مہ و سال بنا پاؤ گے؟؟
زندگی نے جو مرا حال بنا چھوڑا ہے
میری تصویر کا وہ حال بنا پاؤ گے؟؟

—————————————————————————————————————————
ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﯾﮧ ﺿﺪ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯽ ﭘﺮ ﺁﺝ ﺷﺐ
ﺍﮮ ﻣﮧ ﺟﺒﯿﮟ ﻧﮧ ﺟﺎ ﮐﮧ ﻃﺒﯿﻌﺖ ﺍﺩﺍﺱ ﮨﮯ
—————————————————————————————————————————
میں نے تو سوچا کو دو چار ہی ہوں گے
فراز
مگر یہاں تو پورا اک فرقہ ہے اداس لوگوں کا۔

—————————————————————————————————————————
آنکھوں میں ستارے تو کئی شام سے اترے
پر دل کی اداسی نہ در و بام سے اترے
اَوروں کے قصیدے فقط آوُرد تھے جاناں !
جو تجھ پہ کہے شعر وہ الہام سے اترے
اے جانِ فراز ، اے میرے ہر دکھ کے مسیحا !
ہر زہر زمانے کا تیرے نام سے اترے
احمد فراز

—————————————————————————————————————————
آپ کہیے تو نبھاتے چلے جائیں گے مگر
اِس تعلق میں اذیّت کے سِوا کچھ بھی نہیں
ہائے اِس شہر کی رونق پہ میں صدقے جاؤں
ایسی بھرپور ہے جیسے کہ ہُوا کچھ بھی نہیں
میں نے دُنیا سے الگ رہ کے بھی دیکھا جوّاد
ایسی منہ زور اداسی کی دوا کچھ بھی نہیں
جواد شیخ

—————————————————————————————————————————
. وہ اِس ادا سے جو آئے تو یُوں بَھلا نہ لگے
ہزار بار مِلو پھر بھی آشنا نہ لگے
کبھی وہ خاص عِنایت کہ سَو گُماں گُزریں
کبھی وہ طرزِ تغافل، کہ محرمانہ لگے
وہ سیدھی سادی ادائیں کہ بِجلیاں برسیں
وہ دلبرانہ مرُوّت کہ عاشقانہ لگے
دکھاؤں داغِ محبّت جو ناگوار نہ ہو
سُناؤں قصّۂ فُرقت، اگر بُرا نہ لگے
بہت ہی سادہ ہے توُ، اور زمانہ ہے عیّار
خُدا کرے کہ تجھے شہر کی ہَوا نہ لگے
بُجھا نہ دیں یہ مُسلسل اُداسیاں دِل کی
وہ بات کر کہ طبیعت کو تازیانہ لگے
جو گھر اُجڑ گئے اُن کا نہ رنج کر، پیارے
وہ چارہ کر کہ یہ گُلشن اُجاڑ سا نہ لگے
عتابِ اہلِ جہاں سب بُھلا دِئے، لیکن
وہ زخم یاد ہیں اب تک، جو غائبانہ لگے
وہ رنگ دِل کو دِئے ہیں لہُو کی گردِش نے
نظر اُٹھاؤں تو، دُنیا نِگار خانہ لگے
عجیب خواب دِکھاتے ہیں ناخُدا ہم کو
غرض یہ ہے کہ، سفِینہ کِنارے جا نہ لگے
لِیے ہی جاتی ہے ہر دَم کوئی صدا ،ناصر
یہ اور بات، سُراغِ نشانِ پا نہ لگے
Chicken Price in Pakistan Today – 28 March 2023
Chicken Price Today: The Chicken Price Per Kilogram (kg) in Pakistan today is Rs 313 per…
Gold Rates in Pakistan Today – 28 March 2023
The Gold Rate in Pakistan today on Tuesday, March 28, 2023, is Rs 204,500 per tola…
Chicken Price in Pakistan Today – 23 March 2023
Chicken Price Today: The Chicken Price Per Kilogram (kg) in Pakistan today is Rs 346 per…
Gold Rates in Pakistan Today – 23 March 2023
The Gold Rate in Pakistan today on Tuesday, March 23, 2023, is Rs 199000 per tola…
Leave a Reply